گزشتہ دنوں شہید قائد کی ایک ویڈیو کلپ منظرعام پر آئی، اور خوب مقبول ہوئی!
یہ ویڈیو کلپ الجزیرہ کی ڈاکیومنٹری کا حصہ تھی. اس ویڈیو میں قائد کھنڈرات کے درمیان ایک شعر اپنے رعب دار لہجہ میں پڑھتے ہوئے گزر رہے تھے! اس سے پہلے بھی بہت سے لوگوں نے یہ شعر پڑھا اور سنا ہوگا، لیکن شہید قائد کی زبان سے سن کر ایسا محسوس ہورہا تھا کہ جیسے یہ شعر ابھی ابھی کہا گیا ہے. اور ایسا لگ رہا تھا کہ اس شعر کا قائل کوئی اور نہیں، بلکہ خود قائد ہیں! یہ شعر معروف عربی شاعر احمد شوقی کا تھا، اور اس طرح تھا:
“وللحریۃ الحمراء باببکل ید مضرجۃ یدق”
ابھی اتفاق سے سوشل میڈیا اسکرول کرتے ہوئے اس شعر کی عربی زبان میں ایک دلچسپ تشریح نظر آئی، افادۂ عام کے لیے اس “منقول” تحریر کا ترجمہ پیش خدمت ہے:
“وللحریۃ الحمراء”
عظیم شاعر احمد شوقی ان دو الفاظ کے ذریعہ کھلا اشارہ دے رہے ہیں کہ آزادی بہت ہی قیمتی شے ہے، اور اس کو حاصل کرنا بالکل بھی آسان نہیں ہے۔ شوقی نے یہاں آزادی کے لیے “الحمراء” کی صفت استعمال کی ہے،جس کے معنی سرخ اور لال کے ہوتے ہیں، یعنی: اس آزادی کو حاصل کرنے کے لیے بڑی قربانیاں درکار ہوتی ہیں، اور عام طور پر اس کی قیمت خون سے ادا کی جاتی ہے، اُس خون سے جو اس آزادی کی راہ میں بے دریغ بہایا جاتا ہے!
“باب”: شوقی آزادی کو ایک بند دروازے سے تشبیہ دے رہے ہیں، اس آہنی دروازے کے اندر داخل ہونے کے لیے بڑی محنت اور تگ ودود درکار ہوتی ہے، اور اس کے لیے بڑی قیمت ادا کرنی پڑتی ہے!“بکل ید مضرجۃ یدق”:
“ید مضرجۃ “ کے معنی ہوتے ہیں، خون سے لت پت ہاتھ! اس لفظ سے وہ اس بات کا اشارہ دے رہے ہیں کہ: آزادی کا یہ دروازہ طاقت اور قوت کے ذریعہ ہی کھولا جاسکتا ہے، ایک ایسے ہاتھ کے ذریعہ جو قربانیوں کا گواہ ہو اور اس پر قربانیوں کے آثار نمایاں طور پر موجود ہوں! یہ آزادی کے حصول کے لیے سخت مزاحمت اور انتھک جدوجہد کی طرف اشارہ ہے!
شعر کا عمومی مفہوم ہے:
آزادی بہت ہی قیمتی شے ہے، لیکن یہ آسانی سے نہیں ہاتھ آتی، اس کے لیے بڑی قربانیاں درکار ہوتی ہیں، اور بڑی شجاعت اور مردانگی کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے! اس کے حصول کے لیے ایک ہی راستہ ہے،اور وہ “مزاحمت” کا راستہ ہے.
شعری میں بلاغت کے پہلو:
“الحریۃ الحمراء”: یہ استعارہ ہے، جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ آزادی جیالوں کے خون سے ہی حاصل کی جاسکتی ہے.
“باب”: یہ تشبیہ ہے، اس میں آزادی کو ایک بند چیز کے طور پر پیش کیا گیا ہے جس تک پہنچنا آسان کام نہیں ہوتا.
“ید مضرجۃ”: اس کے ذریعہ آزادی پسندوں کی قربانیوں کی تصویرکشی کی گئی ہے جو آزادی کی قیمت اپنے خون سے ادا کرتے ہیں۔
تبصرہ لکھیے