ہوم << امریکی حملے سے گھبرا کر کراچی کا نوجوان فرار - حافظ یوسف سراج

امریکی حملے سے گھبرا کر کراچی کا نوجوان فرار - حافظ یوسف سراج

امریکی خاتون کی عمر لگ بھگ 32 سال اور دو بچے ہیں. وہ کراچی کے نوجوان کے بلاوے پر اپنا بھرا پرا امریکہ اور دو بچے چھوڑ کے کراچی ائیر پورٹ پر اتر آئی. جب وہ اس شخص کے گھر پہنچی جس کے سہارے اپنی دنیا چھوڑ کے نئے خواب دیکھے تھے تو اس نوجوان کے سارے خواب ایسے امریکہ کو دیکھتے ہی چکنا چور ہو گئے. اب حالت یہ ہے کہ جس امریکہ کے لیے ایک دنیا مری جا رہی تھی، وہی امریکہ ایک پاکستانی نوجوان پر مرا جا رہا تھا، مگر اس امریکہ کو دیکھ کر اس نوجوان کے تو ساتوں براعظم جلنے مرنے لگے تھے.

لگتا تو یہی ہے کہ ماں باپ کے نہ ماننے کا وہ بہانا بنایا گیا،جو آج کل لڑکیاں بھی نہیں بناتیں۔ خیر امریکی سوہنی کوئی گجرات کی تو تھی نہیں ،جس کا گھڑا کچا نکلتا، وہ پکے پیروں سے پکا گھڑا لیکر کراچی اتری تھی،اس نے جانے سے انکار کر دیا، اس کے امریکہ کا تو صدر پوری دنیا پر دھونس جما کے کام نکالتا ہے. اس نے صرف ایک شخص پر دھونس جمانی تھی. پہلے خبر آئی کہ اس بی بی نے ائیر پورٹ پر ہنگامہ کر دیا کہ نہیں جاؤں گی، پھر پتہ چلا گورنر سندھ بیچ میں پڑے،انھوں نے ٹکٹ کے پیسے دیے کہ بی بی اب گھر جاؤ، بی بی پھر مکر گئی. پھر خبر آئی کہ بی بی کہتی ہے،شادی کرو نہ کرو،اس تعلق کے دو ہزار ڈالر ماہانہ بھرو،یعنی شادی کرنے یا نہ کرنے دونوں صورتوں میں سزا برابر۔ پھر وہ بی بی کہتی پائی گئی کہ مٹی ڈالو پیسے پر،ڈالر تو امریکہ میں بھی بہت ہیں، مجھے میرا دلہا دو اور مجھے ادھر رکھو۔

پاکستانی میڈیا کے ہاتھ یہ انوکھا تماشا لگ گیا کہ وہ امریکہ جو تارکین کے پیچھے فوج لیکر پڑ چکا ہے،اس کی اپنی ایک تارک وطن کراچی میں دھونس جمائے اور دھونی رمائے بیٹھی ہے. اب تک کی آخری اطلاعات یہ ہیں کہ بی بی شاید متوقع اور متوحش میاں کے گھر ڈیرے جمائے بیٹھی ہے، مگر دلہا امریکہ کی ایسی پرجوش اور پر دھونس محبتی یلغار سے گھبرا کر گھر سے فرار ہو چکا ہے۔

ویسے یہ واقعہ ان لوگوں کے لیے عبرت انگیز سبق ہے، جو محض امریکی ہونے پر ہر چیز کی آنکھیں بند کرکے حمدوثنا شروع کر دیتے ہیں. اور یہ واقعہ ان لوگوں کے لیے بھی شافی جواب ہے،جو طعنہ دیتے ہیں کہ ہمارے نوجوان امریکی ویزہ کے لیے قطاریں باندھ کے کھڑے رہتے ہیں. نہیں بھائی کم ازکم ایک پاکستانی ایسا بھی ہے، جو گھر آئے امریکہ کے ڈر سے چیچوں کی ملیاں فرار ہو جاتا ہے. شاباش! اے فرزند پاکستان تو نے پاکستانی نوجوانوں کے جذبات کی تاریخ بدل دی۔

ویسے کوئی حل نہ نکلے تو پاکستانی پر فریفتہ اس میم کی مفتی عبدالقوی سے ملاقات کروا دی جائے. امید ہے اس سے پاک امریکا تعلقات میں آیا یہ اشتعال اور وبال تھم جائے گا۔ مفتی صاحب کے پاس شریعت کے نام پر ہر طرح کا سودا مل جاتا ہے۔

Comments

حافظ یوسف سراج

حافظ یوسف سراج پیغام ٹی وی میں بطور اینکر اور ڈیجیٹل میڈیا ڈائریکٹر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ دینی اور سماجی موضوعات پر قومی اخبارات میں کالم لکھے، اخبار مرحوم یا نیم جاں ہوگئے تو یہ کام اب سوشل میڈیا پر ہوجاتا ہے۔ صورت حال کے نام سے تازہ ترین سماجی و دینی موضوعات پر وی لاگز نشر ہوتے رہتے ہیں۔

Click here to post a comment