ہوم << والدین کے ساتھ معاملات اور برتاؤ کے35 آداب - محمد سلیم

والدین کے ساتھ معاملات اور برتاؤ کے35 آداب - محمد سلیم

01) ان کی موجودگی میں اپنے موبائل فون بند رکھیے۔
02) ان کی بات ادب کے ساتھ بغور سنیے ۔
03) ان کی رائے کو قبول کیجیے۔
04) ان کے ساتھ گرم جوشی سے بات چیت کیجیے۔
05) گفتگو کرتے ہوئے انہیں براہ راست مگر عاجزی و انکساری سے دیکھیے۔
06) ان کی تعریف و توصیف کیجیے اور انہیں خراج عقیدت پیش کرتے رہیے۔
07) انہیں ہمیشہ اچھائی کی خبریں ہی سننے کو دیجیے۔
09) منفی خبریں اور احوال بتانے یا سنانے سے گریز کیجیے۔
09) ان کے دوستوں اور پیاروں کے لیے تعریف کے کلمات استعمال کیجیے۔
10) ان کی کامیابیوں کا ہمیشہ تذکرہ کرتے رہا کیجیے۔
11) ان کے ساتھ بات چیت کرنے یا ان کے مشورے سننے سے نہ کترائیے، بھلے وہ ایک ہی بات کو باربار دہراتے رہتے ہوں۔
12) ان کے ماضی میں گزرے برے حادثات اور یادوں کا کبھی ذکر نہ کریں۔
13) ضمنی مکالمات سے بچیں۔
14) ان کے ساتھ ہمیشہ احترام کے ساتھ بیٹھیے ۔
15) ان کے آئیڈیاز کو کم وقعت یا بے حیثیت نا گردانیے۔
16) ان سے کبھی قطع تعلقی کا سوچیے بھی نہیں، ایسا نہ ہو کہ وہ آپ سے بات کرنے کو بھی ترس جائیں۔
17) ان کی عمر کے احترام میں انھیں پوتے پوتیوں میں کم ہی الجھائیے۔
18) ان کے سامنے کبھی بھی ان کے کسی پوتے کو سزا نہ دیں۔
19) ان کے تمام مشورے اور ان کی تمام نصیحتین مان لیجیے۔
20) ان کی موجودگی میں انہی کی ہی سربراہی ہوگی۔
21) ان کے سامنے کبھی بھی آپ کی آواز اونچی نہ ہونے پائے۔
22) کبھی بھی ان سے پہلے یا ان کے آگے ہو کر نا چلیے۔
23) کھانا کھانے میں کبھی بھی ان سے پہل نا کیجیے۔
24) خبردار؛ کبھی ایسا نا لگے کہ آپ انہیں گھور رہے ہیں۔
25) ہمیشہ ان کے لیے فخر کا باعث بنیے۔
26) کبھی ان کے سامنے پاؤں پھیلا کر نا بیٹھیے اور نہ ہی کبھی پیٹھ پھیر کر بیٹھیے۔
27) کوئی ایسا سبب نہ بنائیے جس کی وجہ سے وہ آپ کو کوئی گالی دینے پر مجبور ہوں۔
28) ان کے لیے ہر وقت دعا کرتے رہا کیجیے۔
29) ان کے سامنے اپنی سخت مشقت کا ذکر یا کسی تھکاوٹ کا اظہار نہ کریں۔
30) ان سے سرزد کسی غلطی پر کبھی بھی نہیں ہنسنا۔
31) ان کی خدمت ان کے کچھ کہنے سے پہلے کیجیے۔
32) ان سے ہمیشہ ملتے رہیے اور ان سے کبھی کوئی ناراضگی نا پالیے۔
33) ان کے ساتھ بات چیت کے لیے بہت ہی اچھے الفاظ کا انتخاب کیجیے۔
34) انہیں ایسے ناموں سے بلائیے جو انہیں پسند ہوں۔
35) انہیں ہر چیز اور ہر شخص پر فوقیت دیجیے۔
• یاد رکھیے اس دھرتی پر آپ کے والدین ایک قیمتی خزانہ ہیں، ان خزانے کو دھرتی کے اندر دفن ہو جانے کا انتظار نہ کیجیے۔
• درج بالا ہر ایک نصیحت دوسری نصیحت سے زیادہ اہم ہے۔ انہیں غور سے پڑھیے، دل سے قبول کیجیے اور آنکھیں بند کر کے عمل کیجیے۔
• اگر کبھی موقع ملے تو ان نصیحتوں کو سامنے رکھ کر اپنا محاسبہ کر لیجیے۔
• دنیا میں ہر توفیق اور کامرانی، آخرت میں جنت کی کامیابی، زندگی میں راحت اور سکون، رزق میں بہتری اور برکت اور مصیبتوں یا بلاؤں سے حفاظت انہی والدین کے ساتھ آپ کے معاملے کی مقدار سے مربوط ہے۔

Comments

Click here to post a comment