لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کو غیر جمہوری عمل سے بچانے کے لیے قومی ڈائیلاگ کا آغاز کیا جائے۔ منصورہ سے جاری بیان میں انہوں نے سابق وزیراعظم عمران خان کو الیکشن کمیشن کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کو تاریخ کا ایک سبق قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ اپنی جگہ، مگر سوال یہ ہے کہ وہ قانون نافذ کرنے کے لیے وفاقی حکومت کے ریفرنس کا انتظار کیوں کر رہا تھا۔
سراج الحق نے کہا کہ توشہ خانہ سے عمران خان کے علاوہ جن سابق حکمرانوں نے فائدہ اٹھایا، ان کے خلاف الیکشن کمیشن کو فیصلہ دینا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان کو نااہل کرنا تھا تو ضمنی الیکشن کروا کر عوام کا وقت اور ملکی خزانہ کیوں لٹایا گیا۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کرنا پی ٹی آئی کا حق ہے، مگر موجودہ سیاسی بحران کا حل صرف اور صرف ڈائیلاگ ہے۔ سیاسی جماعتیں، سیاسی بصیرت اور رواداری کا مظاہرہ کریں۔ملک کو کسی غیر جمہوری عمل سے بچانے کے لیے قومی ڈائیلاگ کا آغاز ہونا چاہیے۔
علاوہ ازیں ملک کو درپیش چیلنجز کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کی کشتی معاشی بدحالی، بداخلاقی اور کرپشن کے سمندر میں ہچکولے کھا رہی ہے۔ وسائل کی غیرمنصفانہ تقسیم اور بیڈگورننس مسائل کی جڑ ہیں۔ ظلم و جبر کے نتیجے میں اگر ایک شخص بھوکا سوتا ہے تو یہ نظام کا مسئلہ ہے۔ امیر جماعت نے کہا کہ ابھی سندھ کے سیلابی علاقوں کے دورے سے واپس آیا ہوں، لاکھوں خواتین اور بچوں کو سڑکوں کے کنارے خیموں میں دیکھا۔ حکمران محلات میں جب کہ لاکھوں غریب چھت اور خوراک کے بغیر تکلیف دہ زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ سودی معیشت کی وجہ سے آدھا بجٹ قرضوں کی ادائیگی کی صورت میں عالمی بینکوں میں چلا جاتا ہے۔ قوم کو فرسودہ نظام کے خلاف جدوجہد کرنا ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ معیشت کے ساتھ ملک کو اخلاقیات اور مینجمنٹ کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ تمام ادارے کمزور ہو چکے ہیں۔ آئین و قانون کی بالادستی کا تصور پامال اور تعلیم اور صحت کے ادارے زوال کا شکار ہیں۔ تھانوں کچہریوں میں غریب کا کوئی پرسان حال نہیں جب کہ طاقتور کو تمام سہولیات میسر ہیں۔ کروڑوں افراد دو وقت کے کھانے کو پریشان اور 2 فیصد سے کم اشرافیہ دولت کے انبار پر زندگی بسر کر رہی ہے۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ معاشرے میں رشوت لینا برائی نہیں سمجھا جاتا۔ خواتین کے ساتھ درندگی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ وڈیروں اور جاگیرداروں نے امدادی سامان اپنے حجروں اور دفاتر میں رکھا ہوا ہے۔ہم مطالبہ کررہے ہیں کہ امداد کی تقسیم شفاف بنائی جائے لیکن حکمران ٹس سے مس نہیں ہورہے۔
سیمینار کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کی وجہ حکمرانوں کی نااہلی اور سودی نظام ہے۔ سابقہ اورموجودہ حکومت مسائل حل کرنے میں ناکام اور بری طرح ایکسپوز ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب حل صرف جماعت اسلامی ہے۔ پڑھے لکھے نوجوان جماعت اسلامی کا حصہ بنیں تاکہ ملک میں اسلامی انقلاب کی بنیاد رکھی جا سکے۔
تبصرہ لکھیے