ہوم << سیلاب آیا نہیں لایا گیا تھا-میاں ضیاء

سیلاب آیا نہیں لایا گیا تھا-میاں ضیاء

یہ میں مانتا ہوں کہ بارشیں کچھ زیادہ ہوئی تھیں لیکن جس طرح پانی آیا اور اس نے تباہی مچائی یہ بارشوں کا پانی نہیں تھا بلکہ دریاؤں کے بند توڑے گئے تھے. اور وہ پانی ہر چیز بہا کر لے گیا.
ہوا کچھ یوں تھا کہ PDMکی حکومت آئی اور ان کے پاس ملک چلانے کے لیے پیسے نہ تھےاور نہ اپنے ٹشن پورے کرنے کے ۔ انہوں نے پوری دنیا کو کہا کہ ہماری مدد کی جائے آگے سے جواب ملا اللہ بھلا کرے اب ان کے منہ لٹک گے آئی ایم ایف نے بھی پیسے دینے سے انکار کر دیا ۔
پھر پلان بنا کچھ ایسا کیا جائے کہ پیسے خود چل کر آئیں
چنانچہ بارشیں ہو رہ ہی تھی بارشوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دریاؤں کے بند بھی توڑ دیے گئے اور آدھے سے زیادہ ملک ڈوب گیا۔
سب سے پہلے دینی جماعتیں وہاں پہنچیں اور انہوں نے لوگوں کو ریسکیو کیا. , فرسٹ ایڈ دی , کھانا دیا, محفوظ مقام پر منتقل کیا اور ان بیچاروں کا نام بھی کہیں نہیں آیا ۔یہ گمنام سپاہی تھے۔

اس کے بعد این جی اوز آئے اور فوٹو سیشن پورا کر کے نکلتے بنے۔
پھر آئی حکومت تو انہوں نے الٹے سیدھے اعلانات کیے مثلا سیلاب زدہ علاقوں میں دو ماہ کے بل نہیں آئے گے کوئی پوچھے وہاں تو لائٹ ہی نہیں تو بل کیسے؟
مرنے والوں کو اتنے, زخمیوں کو اتنے,تباہ شدہ گھر والوں کو اتنے اور فوٹو سیشن اور ہیلی کاپڑ کی سیر اور پھر کچھ نہیں۔

سیلاب کی تباہ کاریاں دیکھتے ہوئے پھر پوری دنیا سے امداد خود چل کر آنی شروع ہو گئی اور ہم اپنے مقصد میں کامیاب ہو گئے
اب ہمارے وزیر اعظم امداد لینے جاتے ہیں فل ڈریسنگ کے ساتھ اور دینے والے واش روم والی جوتیاں پہنے آگے سے نظر آتے ہیں.
اقوام متحدہ کو بھی درخواست کی کہ امداد کو بڑھایا جائے انہوں نے 16 کڑوڑ ڈالر سے بڑھا کر 80 کڑور ڈالر تک کر دی
پوری دنیا سے 150 کے قریب جہاز امداد لے کر آئے
ان میں سر فرست امریکہ,برطانیہ,سعودی عرب متحدہ عرب امارات شامل ہیں
سعودی عرب اور برطانیہ میں لائیو آمدا د اکٹھی کی گئ
اس کے علاوہ عمران خان نے بھی لائیو امداد اکٹھی کی
اوورسیز پاکستانیوں نے دل کھول کر مدد کی۔
اب سوال یہ ہے کہ وہ امداد گئی کہاں؟
پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے پریس کانفرنس کی اور بڑے مصومانہ انداز میں بتایا کہ جو امداد اکٹھی ہوئی وہ اکاؤنٹ ہیک ہو گیا ہے۔
ایتھے رکھ ۔
اب حکومت تباہ حال معیشت کی بات نہیں کر رہی ہے. بھای اچانک ایسا کیا ہوا کہ سب کچھ ٹھیک ہونا شروع ہو گیا ہے اور آپ ایک بات تو بتائیں ملک ڈوبا ہوا ہے اور اپ ہشاش بشاش گھوم رہے ہیں آپ کو کوئی فکر ہی نہیں ڈوبنے والوں کی ,ملک کی, عوام کی.
اب اچانک سب کو عدالتوں سے ریلیف بھی مل گیا ہے
لگتا ہے سب نےمل بانٹ کر کھانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے
اس میں عدالتیں,فوج,حکمران اور میڈیا سب شامل ہے.
اللہ ہم سب کا حامیوں و ناصر ہو ۔آمین.