پشاور: جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ الیکشن اور آرمی چیف کی تقرری ہماری مرضی سے ہوگی۔ پشاور میں پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف عمران خان نے نہیں وزیراعظم نے لگانا ہے.
یہ کال دیتارہے کچھ نہیں ہونے والا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں عمران خان کاخط توماناجاتاہے لیکن چوہدری شجاعت کانہیں, یہ قابل افسوس ہے، پہلے اپنے ملک میں نوجوانوں کو گمراہ کیاگیااور اب بیرون ملک والوں کو بے راہ کیاجارہاہے۔
سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ جو عدالت جرنیل، بیوروکریٹ اورالیکشن کمیشن اس کاساتھ دے وہ ٹھیک باقی غلط فوج اس کاساتھ چھوڑدے تووہ مجرم کہلاتی ہے،عدالت اس کے خلاف فیصلہ دے تو غلط اورالیکشن کمیشن خلاف فیصلہ دے تووہ غلط، ٹی وی بندہوچکااب یہ ڈرامہ مزید نہیں چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان ڈرامے باز ہے, تلوے بھگوکر سیلاب میں اترنے کاڈرامہ کیا، پہلے آرمی چیف کورخصت کرنے کی بات کرتے تھے اب ایکسٹینشن کی،اس کافیصلہ توپارلیمان کرے گا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت ختم ہوئی تو اقوام متحدہ بھی بولااوراسرائیلی ٹی وی بھی تشویش کااظہار کرتاہے، بھٹوکوپھانسی ہوتی ہے، نوازشریف کودوبارہٹایاجاتاہے،بے نظیر بھٹوکی حکومت ختم ہوئی سب خاموش رہے،ان کا دنیا سے پیسہ لینا ثابت ہوچکاہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت غلاموں کی غلام تھی، اسرائیل، انڈیااورامریکہ سے پیسہ بھی لیااور کہاآزادی بھی چاہتاہوں، جب یہ لوگ حکومت میں تھے اورانہوں نے جونااہلی دکھائی اور حماقتیں کیں کیاوہ ہم بھول گئے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن میں بیٹھ کر آئیڈیل اوربڑی باتیں کرناالگ بات ہے،فتنے کاسر ہم کچل چکے ہیں، اس کی حکومت اب دوبارہ نہیں آئے گی، ملک میں فتنے آجاتے ہیں ہمارابھی ایک فتنہ سےواسطہ ہے۔
تبصرہ لکھیے