اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے جاری سرکلر کے مطابق سپرٹیکس 15کروڑ سے زائد کی سالانہ آمدنی پر لگے گا۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے فنانس ایکٹ 2022-23 میں کی جانیوالی ٹیکسوں میں رد وبدل بارے 25 صفحات پر مشتمل وضاحتی سرکلر جاری کردیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ چار سیٹوں سے دس سیٹوں تک کی نان ایئر کنڈیشنرمسافر گاڑیوں پر پانچ سو روپے فی سیٹ سالانہ کے حساب سے قابل ایڈجسٹ ایڈوانس ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
ایئر کنڈیشنرمسافر گاڑیوں پر ایک ہزار روپے فی سیٹ سالانہ،دس سے 20سیٹوں تک کی نان ایئر کنڈیشنرمسافر گاڑیوں 1500روپے فی سیٹ جبکہ ایئرکنڈیشنرمسافر گاڑیوں پردو ہزار روپے فی سیٹ سالانہ اور بیس سیٹوں سے زائد کی نان ایئرکنڈیشنرمسافر گاڑیوں پر ڈھائی ہزار روپے جبکہ ایئر کنڈیشنرمسافر گاڑیوں پرچار ہزار روپے فی سیٹ سالانہ کے حساب سے قابل ایڈجسٹ ایڈوانس ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔پندرہ کروڑ روپے سے زائد آمدنی والے امیر لوگوں پر چار فیصد تک سپر ٹیکس عائد کیا گیا ہے، پندرہ کروڑ روپے سالانہ تک صفر سپر ٹیکس پندرہ سے بیس کروڑ روپے سالانہ پرایک فیصد،بیس سے پچیس کروڑ روپے سالانہ پردو فیصد،پچیس سے تیس کروڑ روپے پرتین فیصد جبکہ تیس کروڑ سے زائد کی آمدنی والوں پرچار فیصد سپر ٹیکس لاگو کیا گیا ہے۔
ایک سے زائد غیر منقولہ اثاثے رکھنے والے ریذیڈنٹ پاکستانیوں کے کیپیٹل اثاثہ جات کی مارکیٹ ویلیو کے پانچ فیصد کے برابر آمدنی پر بیس فیصد ٹیکس لاگو کیا گیا ہے۔ ایک ذاتی ملکیتی کاروباری جگہ رکھنے والوں کو اور ذاتی زرعی زمین پر خود کاشت کرنے والوں کو بھی اس ٹیکس سے چھوٹ حاصل ہوگی البتہ فارم ہاوسز پر اس چھوٹ کا اطلاق نہیں ہوگا پاکستان مسلح افواج کے شہداء اور انکے ورثا پر بھی اس ٹیکس کا اطلاق نہیں ہوگا۔
تبصرہ لکھیے