ہوم << افغانستان کا غمخوار پاکستان-شبیر احمد

افغانستان کا غمخوار پاکستان-شبیر احمد

ابتلا و آزمائش کے ادوار ہیں، جس سے افغانستان پے در پے گزر رہا ہے۔ غیر ملکی تسلط، خانہ جنگیاں، بم دھماکے اور قدرتی آفات۔ کوئی ایک سانحہ کہ جس سے یہ سرزمین دو چار نہ ہوا ہو؟ کوئی ایک بحران جس کا گزر یہاں نہ ہوا ہو؟

بدھ کی شب قیامت صغری نے پورے آب وتاب کے ساتھ رخ افغانستان کیا اور نیند کی آغوش میں سوئے افغانیوں کو ابدی نیند سلا کے چھوڑ گیا۔ قیامت خیز زلزلے نے صوبہ پکتیکا اور خوست کے کئی اضلاع کو جھنجھوڑ کے رکھ دیا۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی تفصیلات کے مطابق تقریبا ایک ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ بارہ سو سے زائد زخمی ہوئے۔ زلزلے کی شدت 6.1تک ریکارڈ کی گئی۔

صوبہ پکتیکا کے سب سے زیادہ متاثرہ ہونے والے اضلاع میں برملا، زیروک، ناکہ اور گیان شامل ہیں جبکہ خوست کے بعض اضلاع بھی سخت متاثر ہوئے۔ اطلاعات کے موصول ہوتے ہی امارت اسلامیہ نے اپنے تئیں صورتحال سے نمٹنا شروع کردیا۔ امدادی تنظیموں اور طلبہ نے خون کا عطیہ دینے مقامی اسپتالوں کا رخ کیا۔ ملبے تلے دبے بے بس ولا چار بچوں کو نکالنے کی کوششیں تیز ہوئی۔

زلزلے کی تباہ کن صورتحال سامنے آنے کے بعد امارت اسلامیہ افغانستان نے ہنگامی طور پر وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند کے زیر صدارت اہم اجلاس کا انعقاد کیا۔ وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند نے ہنگامی اجلاس میں تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کے لئے ایک ارب افغانی رقم کی منظوری دی۔ جس کے تحت جاں بحق افراد کے لواحقین کو ایک لاکھ اور زخمیوں کو 50 ہزار افغانی امداد دی جائے گی۔

امیرالمؤمنین امارت اسلامیہ افغانستان ملا ہبت اللہ نے بڑے پیمانے پر تباہی اور ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ عالمی برادری کو بالعموم جبکہ خطے کے ممالک کو بالخصوص ترجیحی بنیادوں پر افغانستان کی مدد کرنی چاہیے، جس کی اس وقت اشد ضرورت ہے۔

جب بھی بیسویں اور اکیسویں صدی کی تاریخ لکھی جائے گی، مورخ پاکستان کو اپنے افغان بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑا پائے گا۔ مصیبت کے اس عالم میں بھی پاکستان نے افغانستان کو تن تنہا نہیں چھوڑا۔

پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف نے انسانی اور مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا، انہوں نے کہا پاکستان اپنے افغان بھائیوں کو اس مشکل وقت میں تنہا نہیں چھوڑے گا اور امدادی سامان جلد ہی بھیجا جائے گا۔

جس کے بعد پاکستان نے زلزلہ متاثرین کے لئے ابتدائی امداد سے بھرے ٹرک روانہ کردیے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر امدادی سامان آج صوبہ پکتیکا پہنچ جائے گا۔ سامان میں ادویات، کھانے پینے کی اشیاء، کپڑے اور عارضی خیمے شامل ہیں۔ پاکستان نے مزید امداد کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔

پاکستان کی بحری، بری اور فضائی افواج کے سربراہوں نے بھی افسوس کا اظہار کیا، آئی ایس پی آر کے ترجمان کے مطابق پاک فضائیہ نے پاکستان سے امدادی سامان پکتیکا اور خوست پہنچانے پیشکش کی ہے۔ اسی طرح ‏پاکستان کےوزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ زلزلے کے نتیجے میں سینکڑوں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع باعث صدمہ ہے، انہوں نے افغان بھائیوں کے لئے جلد امدادی سامان بھیجنے کی ہدایت بھی جاری کی۔

‏پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے افغانستان میں زلزلے کی تباہی اور قیمتی جانوں نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے خیبرپختون خوا کی صوبائی حکومت کو افغان بھائیوں کی ہر ممکن امداد بھیجنے کی ہدایت کی۔

زخمیوں کو پاکستان منتقل کرنےکے لئے حکومت پاکستان نے خوست کے غلام خان اور پکتیکا کی انگور اڈا سرحد بھی کھول دی، پاکستان نے انسانی ہمدردی کے تحت دونوں سرحدیں کھول دیں تاکہ زلزلے کے زخمیوں کوعلاج کے لئے پاکستان لایا جا سکے۔

ترک ہلال احمر نے بھی افغانستان میں زلزلے سے متاثرہ صوبے میں امدادی ٹیم بھیجنے کا اعلان کردیا ، امدادی ادارے نے کہا افغانستان میں ان کی پہلے سے موجود ٹیم پکتیکا اور خوست پہنچ گئی ہے جہاں وہ امدادی کاموں میں مصروف ہے۔

انسانی بنیادوں پر دنیائے عالم کو اس وقت چاہیے کہ افغانستان کی تعمیر نو میں اپنا کردار ادا کریں۔ مل کر یہ اجڑی بنیادیں استوار کریں اور آفات ناگہانی سمیت جنگ و جدل کی اس فضاء کو امن اور مضبوطی کا گہوارہ بنا دیں۔ خدا افغانستان کا حامی و ناصر ہو۔