اسلام آباد: پاکستان نے چین سے2 ارب ڈالر کے قرض کی واپسی کی مدت میں توسیع کی ایک بار پھر درخواست کی ہے۔چین اور آئی ایم ایف سے حاصل کردہ7 ارب ڈالر کے مالیت قرض کا آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کوئی ذکر نہیں کیا گیا.
جب کہ وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے گذشتہ روز تسلیم کیا کہ آئی ایم ایف اور کچھ چینی قرض کا بجٹ سے اخراج ایک غلطی تھی جسے دور کرلیا جائے گا۔ یہ غلطی دور ہونے کے بعد مالی سال 2022-23ء کے لیے بیرونی معاونت ( بیرونی قرض) کا حجم ریکارڈ 24 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 4 ارب ڈالر کے چینی قرض اور کم از کم 3 ارب ڈالر کے آئی ایم ایف کا قرض شامل نہیں کیا تھا۔ چین کا 2 ارب ڈالر کے قرض کی واپسی کا وقت قریب آرہا ہے۔
حکام کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے باضابطہ طور پر چینی حکومت سے ایک ایک ارب ڈالر کے دو قرضوں کی واپسی کی مدت میں توسیع کی درخواست کی ہے تاہم وزارت خزانہ نے 4 ارب ڈالر مالیت کے ’’ سیف ڈپازٹ ‘‘ لون اور 3 ارب ڈالر کے آئی ایم ایف کے قرض کو ایکسٹرنل ریسیٹ میں شامل نہیں کیا۔ اس قرض کی شمولیت کے بعد آئندہ مالی سال کے لیے قرض لینے کے منصوبے کا حجم 24 ارب ڈالر تک وسیع ہوجائے گا۔
تبصرہ لکھیے