اسلام آباد: نیپرا نے بجلی کی قیمت میں 7.91 روپے فی یونٹ تک اضافے کی منظوری دے دی۔ نیپرا نے اس منظوری کے بعد فیصلہ حکومت کو ارسال کردیا جس کے بعد حکومت کی جانب سے قیمت بڑھنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا جائے گا۔
اعلامیے کے مطابق نیپرا کا اوسط ٹیرف 16.91 روپے سے بڑھا کر 24.82 روپے فی یونٹ تعین کیا گیا ہے۔ ٹیرف بڑھنے کی بنیادی وجہ روپے کی قدر میں کمی، کپیسٹی لاگت اور عالمی مارکیٹ میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ نیپرا کے مطابق توانائی کی خریداری کی قیمت 1152 ارب روپے متوقع ہے، کپیسٹی لاگت بشمول این ٹی ڈی سی اور ایچ وی ڈی سی 1366 ارب روپے تخمینہ ہے، ڈسکوز کی کل ریونیو کا تخمینہ تقریبا 2805 ارب روپے متوقع ہے۔
نیپرا کے مطابق میپکو، پیسکو، گیپکو، حیسکو، سیپکو، کیسکو اور ٹیسکو کو 5 سالہ مدت میں ڈسٹری بیوشن سسٹم میں انویسٹمنٹ پروگرام کے لیے تقریباً 406 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی اجازت دی گئی ہے، ڈسکوز کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن لاسز کو بھی 13.46 فیصد سے کم کر کہ 11.70 فیصد کر دیا گیا ہے۔
نیپرا کے مطابق تعین کیا گیا ٹیرف وفاقی حکومت کو نوٹی فکیشن کے لیے بھیج دیا گیا ہے، میپکو، پیسکو گیپکو، حیسکو، سیپکو، کیسکو اور ٹیسکو نے مالی سال 2020-21 سے لے کر 2024-25 تک کے ملٹی ائیرٹیرف کے لیے درخواستیں دی تھیں۔
اپنے اعلامیے میں نیپرا نے کہا ہے کہ آئیسکو، لیسکو اور فیسکو نے منظور شدہ ملٹی ائیر ٹیرف کے مطابق سالانہ ایڈجسٹمنٹ کی درخواستیں دی تھی۔ اتھارٹی نے فیصلوں میں مالی سال 2022-23ء کے ٹیرف مقرر کیا ہے۔
تبصرہ لکھیے