لاہور: وزیراعظم شہبازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے منی لانڈرنگ کیس میں اسپیشل سینٹرل عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کے بعد منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے.
لاہور کی اسپیشل سنٹرل عدالت میں شوگر ملز کاروبار کے ذریعے 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں نامزد وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف نے لاہور کی ایف آئی اے اسپیشل سینٹرل عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے وکیل امجد پرویز نے وزیراعظم شہباز شریف کو عدالت میں پیش ہونے کی تجویز دی تھی۔ اس حوالے سے وکیل امجد پرویز نے بتایا کہ عدالت نے فرد جرم کے لیے شہباز شریف، حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزمان کو طلب کر رکھا ہے، شہباز شریف گزشتہ 3 پیشیوں سے حاضری استثنیٰ کی درخواست جمع کروا رہے تھے، تاہم وہ کل ذاتی حیثیت سے عدالت کے سامنے پیش ہوں گے۔
واضح رہے کہ لاہور کی اسپیشل سینٹرل عدالت نے 16 ارب روپے کی مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں شہبازشریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو فرد جرم عائد کرنے کے لئے متعدد بار ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا، تاہم ہر بار فرد جرم عائد نہ ہوسکی، رواں ماہ 14 مئی کو بھی اسپیشل سینٹرل عدالت میں وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف کے خلاف شوگر ملز کاروبار کے ذریعے 16ارب روپے کی منی لانڈرنگ کرنے کے مقدمے کی سماعت ہوئی تھی، جس میں حمزہ شہباز نے عدالت میں پیش ہوکر حاضری مکمل کروائی جبکہ ان کے والد پیش نہ ہوئے اور ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست دائر کی۔
وزیر اعظم کے وکیل امجد پرویز نے موقف اختیار کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف میڈیکل چیک اپ کے لیے بیرون ملک ہیں، انہیں کمر درد کا مسئلہ ہے۔فاضل جج نے ریمارکس دیے شہباز شریف کو بیرون ملک دورے کا شیڈول تبدیل کرلینا چاہیے تھا کیونکہ آج معمول کی پیشی نہیں تھی۔عدالت نے وزیراعظم کی حاضری معافی کی استدعا منظور کرتے ہوئے 21 مئی کو وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے دوبارہ طلب کیا تھا اور دونوں کی عبوری ضمانت میں بھی توسیع کی تھی۔
تبصرہ لکھیے