نیویارک: اقوام متحدہ نے خشک سالی سے متاثر ہونے والی فہرست میں پاکستان کو بھی شامل کرلیا ہے جس میں امریکا سمیت دیگر 22 ممالک بھی شامل ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے کنونشن برائے انسداد بنجرپن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ ’گلوبل لینڈ آؤٹ لک‘ میں پاکستان بھی ان 23 ممالک میں شامل ہے جو گزشتہ 2 برسوں سے خشک سالی کی ہنگامی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارے ’’یو این سی سی ڈی‘‘ کی رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ گزشتہ صدی کے دوران خشک سالی سے سب سے زیادہ متاثر ایشیائی ممالک کے باشندے ہوئے تھے اور اب صورت حال یہی نظر آرہی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ زمین کی 40 فیصد سطح تباہ حالی کا شکار ہے جو نہ صرف دنیا کی نصف آبادی بلکہ 44 کھرب ڈالرز کے نزدیک عالمی معیشت کے نصف کو بھی خطرے میں ڈال رہی ہے۔
رپورٹ میں 2050 تک درپیش ہونے والے خطرات کی پیش گوئی کی گئی ہے کہ 2050 تک اضافی 40 لاکھ مربع کلومیٹر قدرتی علاقوں کو حیاتیاتی تنوع، پانی کے ضابطے، مٹی اور کاربن کے ذخیرے کے تحفظ، اور ماحولیاتی نظام سے متعلق بحالی اقدامات کرنا ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق جن ممالک کو خشک سالی کی ہنگامی صورتحال کا سامنا ہے ان میں پاکستان کے علاوہ امریکا،افغانستان، انگولا، برازیل، برکینا فاسو، چلی، ایتھوپیا، ایران، عراق، قازقستان، کینیا، لیسوتھو، مالی، موریطانیہ، مدغاسکر، ملاوی، موزمبیک، نائجر، سومالیہ، جنوبی سوڈان، شام اور زیمبیا شامل ہیں۔
تبصرہ لکھیے