اسلام آباد: عدالت نے نور مقدم قتل کیس کی سماعت کے دوران بولنے پر مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو کمرے سے نکال دیا۔ اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن عدالت میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی تو مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت گرفتار ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ ان میں ضمانت پر رہا ظاہر جعفر کی والدہ ملزمہ عصمت آدم جی اور تھراپی ورکس کے ملازمین شامل ہیں۔
جج نے استفسار کیا کہ مدعی مقدمہ کے وکیل کدھر ہیں؟ جس پر وکیل بابر حیات سمور نے جواب دیا کہ شاہ خاور سپریم کورٹ مصروف ہیں، آپ کارروائی شروع کر دیں۔ دوران سماعت مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے بولنا شروع کر دیا۔ فاضل جج نے حکم دیا کہ ملزم کمرہ عدالت سے باہر چلا جائے۔ عدالتی حکم پر مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو کمرہ عدالت سے باہر بھیج دیا گیا۔ نیشنل فرانزک کرائم ایجنسی انچارج محمد عمران کے بیان پر جرح کے بعد کیس کی سماعت ملتوی کردی گئی۔
تبصرہ لکھیے