ہوم << خدارا اردگان پر "ظلم" نہ کریں - رضوان اسد خان

خدارا اردگان پر "ظلم" نہ کریں - رضوان اسد خان

12019985_10203276695558642_1356945026563556187_n"ظلم" کا لفظی مطلب ہے کسی چیز کو اس کے مقام سے ہٹا دینا، اس کی اصل حیثیت سے بہت بڑھا دینا یا بہت گھٹا دینا. یعنی میانہ روی کے مقابلے میں انتہاپسندی. شرک کو "ظلم عظیم" اسی لیے فرمایا کہ اس میں شریک کو اس کے مقام سے بہت زیادہ بڑھانا اور اللہ کو اس کے مقام سے بہت زیادہ گھٹانا لازم آتا ہے.
اردگان کے بارے میں ہمارے یہاں کے لبرل، سیکولر طبقے کی رائے تو جو ہو سو ہو، افسوسناک حقیقت یہ ہے کہ ہمارا اسلامسٹ طبقہ بھی ان کے بارے میں افراط و تفریط کا شکار ہے. اگر کچھ بھائی انھیں نجات دہندہ، ہیرو اور اسلام کی نشاۃ ثانیہ کا علمبردار قرار دے رہے ہیں تو وہیں کچھ دوسرے بھائی انھیں محض امریکہ و اسرائیل کے اتحادی، جہاد کے دشمن، سیکولر، جمہوری اور اقتدار پرست سیاست دان کے ہی روپ میں دیکھنے پر بضد ہیں.
یہاں نجانے کیوں مجھے نجاشی رضی اللہ عنہ یاد آ رہے ہیں. جب سورۃ مریم سن کر ان کے آنسو بہانے کا نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو علم ہوا تو انھوں نے یہ نہ کیا کہ اس کی "حکومت" اور "اقتدار" سے فائدہ اٹھانے کا سوچتے، دعوت کا رخ حبشہ کی طرف موڑ دیتے اور پھر وہاں کا نظم و نسق سنبھال کر مکہ پر حملہ آور ہوتے اور یوں پورے عرب کو فتح فرماتے. حتی کہ نجاشی رضی اللہ عنہ کو اسلام کی دعوت کا مکتوب مبارک بھی ہجرت کے چھٹے سال جا کر بھیجا. اور پھر ان کے قبول اسلام اور بیعت کے باوجود ان سے کوئی ایسا مطالبہ نہ فرمایا کہ وہ اپنے اقتدار کو دین کی نصرت کے لیے بروئے کار لائیں.
تو محترم ساتھیو،
اردگان نے ہزاروں مساجد بنوائیں. ٹھیک ہے کہ کفر کو ہماری مساجد اور نمازوں سے خطرہ نہیں اور مساجد تو طاغوت اکبر کے دیس امریکہ میں بھی بہت ہیں، پر جن حالات میں اردوگان نے یہ کام کیا وہ اتنا معمولی بھی نہیں.
اردگان نے حجاب کی حوصلہ افزائی کی. ٹھیک ہے برقعے پر برطانیہ میں بھی پابندی نہیں اور حجاب سے کفر کی طاقت نہیں ٹوٹتی پر جن حالات میں اردگان نے یہ کام کیا وہ اتنا معمولی بھی نہیں.
اردگان نے سکولوں کی "اسلامائزیشن" شروع کی. ٹھیک ہے کہ اس سے خلافت نافذ کرنے والے مجاہدین پیدا نہیں ہو رہے، پر جن حالات میں اردگان نے یہ کام کیا وہ اتنا معمولی بھی نہیں.
اردگان نے کٹر قسم کے سیکولر ججوں کو فارغ کیا. ٹھیک ہے کہ اس سے ملک میں شرعی قوانین نافذ نہیں ہوئے، پر جن حالات میں اردگان نے یہ کام کیا وہ اتنا معمولی بھی نہیں.
اردگان نے اہل غزہ اور شامی پناہ گزینوں کی مدد کی اور روسی طیارہ مار گرایا. ٹھیک ہے کہ اس سے اسرائیل اور دیگر جارح کفار کی صحت پر کوئی خاص فرق نہیں پڑا، پر جن حالات میں اردگان نے یہ کام کیا وہ اتنا معمولی بھی نہیں.
اردگان نے میڈیا اور انٹرنیٹ کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی. ٹھیک ہے کہ اس سے فحاشی کا سیلاب تھم تو نہ سکا، پر جن حالات میں اردوگان نے یہ کام کیا وہ اتنا معمولی بھی نہیں.
تو کیوں نہ ہم تیل دیکھیں اور تیل کی دھار دیکھیں اور اردوگان کے حق میں گڑگڑا کر اپنے رب سے اس حقیقی نجات دہندہ کو مانگ لیں جس کے ہم منتظر ہیں.
کیوں ہم اسے ابھی سے اوج ثریا پر اس مقام پر پہنچا دیں کہ اس کے خلاف ایک لفظ بھی گناہ کبیرہ لگے
یا
کیوں ہم اسے کفر کے قعر مذلت کی پستیوں میں ہی گرا دیکھیں کہ اس کا ہر اچھا کام
بھی ہمیں "ھباء منثورا" لگے؟؟
آخر ہم ظلم پر ہی کیوں آمادہ رہیں.؟

Comments

Click here to post a comment