عام طور پہ عورت جذباتی طور پہ زیادہ مضبوط ہوتی ہے قدرت نے اس میں زیادہ ظرف رکھا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق اگر میاں بیوی میں عورت پہلے مر جائے تو مرد جلد مر جاتا ہے جبکہ دوسری طرف اگر مرد پہلے مر جائے تو عورت ایک لمبی زندگی گزار تی ہے اسی طرح ہارٹ اٹیک عورتوں کی نسبت مردوں کو زیادہ ہوتے ہیں اس کی وجہ ہے کہ قدرت نے عورت میں زیادہ لچک رکھی ہے مرد میں اتنا ظرف اور اتنا حوصلہ نہیں ہوتا۔
عورتیں میں برداشت کی طاقت بہت زیادہ ہوتی ہے انہوں نے خود کو چھوٹا کیا ہوتا ہے یہ اس وجہ سے ہوتا ہے کہ پیچھے والدہ کی تربیت اس طرح کی نہیں ہوئی ہوتی، گھر کا ماحول، سونے سنائے محاورے ہوتے ہیں ،قدر ت نے انہیں جن جتنی طاقت دیتی ہے مگر اس نے ماحول کی وجہ سے ایک بونے کی شکل اختیار کی ہوتی ہے ۔ بہت سارے لوگوں کے ساتھ ایسا ہوتا ہے کہ وہ پیدا تو بہت بڑے ہوتے ہیں جبکہ وقت ان کو چھوٹا بنا دیتاہےیعنی وقت کی تنقید اس کو چھوٹا کر دیتی ہے ۔شاباشی اتنی طاقتور چیز ہے جو چھوٹے نیک انسان کو بڑا نیک انسان اور چھوٹے برے انسان کو ایک بہت بڑا برا انسان بنا دیتی ہے۔
نفسیات یہ کہتی ہے کہ ماحول کے اثر کی وجہ سے بڑے سے چھوٹے بن جاتے ہیں جبکہ چھوٹے بڑے بن جاتے ہیں جب بھی کسی کے دماغ میں بندش کی زنجیر لگ جائے تو پھر اسے کوئی نہیں چھوڑا سکتاوہ خود ہی فیصلہ کر کے اسے توڑتا اور چھڑاتا ہے اور آگے بڑھتا ہے ۔ عورت کو ہمیشہ تعریف اچھی لگتی ہے عورت کو کوئی ایسا مرد چاہیئے جو اسے سنےجبکہ دوسری طرف مردکی اور ضروریات ہوتی ہیں جب لوگوں کو نفسیا ت کا پتا نہیں ہوتا تو پھر غلط انداز سے چلتے ہیں ، غلط فہمیاں پیدا ہوتی ہیں اور ایک اچھا گھر برباد ہو جاتا ہے۔ شادی ہونے کے بڑے سالوں بعد پتا چلتا ہے کہ شادی ہوچکی ہے شادی سے پہلے صرف جنون ہوتا ہے مگر بعد میں پتا چلتا ہے یہ تو ایک ذمہ داری ہے۔
تبصرہ لکھیے