ہوم << عورت کا گھر کونسا؟ - شہربانو

عورت کا گھر کونسا؟ - شہربانو

"بیٹی اپنے گھر کو جنت بنا دینا!"
" ہماری عزت پہ آنچ نہ آنے دینا!"
" باپ کا سر شرم سے مت جھکانا!"

اس طرح کے ایسے کئی جملے جو ایک مشرقی معاشرےمیں بیٹی کو رخصتی سے پہلے سنائے جاتے ہیں. یا سمجھے تو اس کا مائنڈ سیٹ کیا جاتا ہے کہ شادی کے بعد اس کا اصل مقام اس کے شوہر کا گھر اس کا سسرال ہی ہو گا .میکہ جو اس جائے پیدائش سے لیکر اس کی جوانی تک کا سائبان تھا، اک شادی کے بعد وہ ٹوٹل بیگانہ ہو بنادیا جاتا ہے. جہان بس وہ بعد میں کچھ دنوں کی مہمان یا چند گھنٹوں کی مہمان ہی بن کر جاسکتی ہے. سسرال ہی اس کا اصل ٹھکانہ ہے، بس پھر وہ اس نئے مسکن کو اپنا گھر بنانے میں دن رات ایک کر جاتی ہے.

نئے لوگوں کو اپنا بنانے میں سالوں گز رجاتے ہیں اور جس کاغذی رشتے کے ساتھ وہ خونی رشتے بنائے چلی جاتی ہے. وہ ہی رشتہ اگر اس کے لیے بس اک برائے نام کا ہی رہ جائے تو پھر ؟جو اس کی عزت قدرکو اک پاوں کی جوتی سے بڑھ کر کچھ نہ سمجھےتو؟ جو بس اپنی زمہ داریاں ہی نبھاتا چلا جائے اولاد کی پرورش عورت کی زمہ داری اور کمانا مرد کی زمہ داری ہوتی ھے مگر ان زمہ داریوں میں وہ کھو جانے والے لمحات احساسات خوشیاں کیا دوبارہ حاصل ہو سکتیں ہیں ؟

عورت کبھی بھی اپنا پیار سے سینچا گھر خراب نہیں کرسکتی .مگر کبھی کبھار حالات ایسے ہوجاتے ہیں کہ وہ سب کچھ تباہ کرنے کے دہانے پہ ہوتی ہے مگر اس وقت اسکو اپنی اولاد نظر آتی ہے. جس کو اس نے اس دنیا میں لا کر فخرمحسوس کیا تھا کہ وہ اب اک ماں کے مقام پہ فائزہوچکی ہے اور وہ پھر ایک بےبس لاچار عورت کے روپ میں آکر خاموشی سے واپس اک کمزورماں کے مقام پہ چلی جاتی ہے. جہاں اس کو اپنی اولاد سے زیادہ کوئی عزیز نہیں نہ عزت نفس نہ کوئی انا.

اور جب یہ ہی اولاد بڑا ہو کر اس کو کہہ دے کہ ماں اب میں تم کو اپنے پاس نہیں رکھ سکتا میری فیملی لائف ڈسٹرب ہو رہی ہے تو اس عورت کے لیے کونسا گھر اس کا اپنا ہو گا نہ میکہ! جو کبھی اس کا تھا ہی نہیں نہ سسرال جس کو اپنا گھر بنانے میں عمر بیتی اور اب بیٹے کا گھر بن چکا وہ تو آخر کار عورت کا گھر ہے کونسا ؟؟ شاید اللہ تعالی نے عورت کو اس درجے پہ فائز کر دیا ہے. جدھر یہ دنیاوی ٹھکانے فضول ہیں شاید اس کے لیے جنت میں کوئی محل ہی بنا دیا گیا ہو گا یا قبر ہی اس کا اصل ٹھکانہ ہو گی ؟

Comments

Click here to post a comment