ہوم << دہشت گرد امریکہ - اکرام الحق ربانی

دہشت گرد امریکہ - اکرام الحق ربانی

اکرام الحق ربانی امریکی اٹارنی جنرل رمزے کلارک اپنی کتاب The fire time کے صفحہ 166میں لکھتے ہیں:
”امریکی پالیسی ساز یہ مؤقف اختیار کرتے ہیں کہ کانگرس کسی بین الاقوامی قانون کو نظر انداز کرسکتی ہے، منسوخ کرسکتی ہے، تبدیل کرسکتی ہے یا اس میں ترمیم کرسکتی ہے. یہ عالمی برادری سے ایک طرح کا اعلان آزادی ہے اور ایک تنبیہ ہے کہ وہ کسی ایسے بین الاقوامی ضابطے کا پابند نہیں ہوگا جو کانگرس کو پسند نہیں ہے.“
امریکہ اپنے مفادات اور جاگیرداری برقرار رکھنے کے لیے کسی بھی ملک کی پارلیمنٹ، دستور، قانون تک یرغمال بنانے اور ختم کرنے سے گریز نہیں کرے گا. صرف یہ نہیں بلکہ امریکہ بین الاقوامی قانون کا ٹھیکدار ہوتے ہوئے بھی قانون مانتا ہے نہ مانے گا.
روسی فوج کے سربراہ کا موقف ملاحظہ ہو،
”امریکہ کی جانب سے دہشت گرد گروہوں کی حمایت کی جارہی ہے کیونکہ امریکہ نے اب تک شام میں سرگرم ایک بھی ایسے گروپ کا نام روس کو پیش نہیں کیا ہے جسے واشنگٹن دہشت گرد تصور کرتا ہے، امریکہ شام میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کو روسی بمباری سے محفوظ رکھنے کےلیے تاخیری حربے استعمال کررہا ہے.“
امریکی وزیر خارجہ میڈیلین البرائٹ نے کہا تھا:
”ہمیں طاقت استعمال کرنی پڑتی ہے کیونکہ ہم امریکہ ہیں. ہم نوع انسانی کے لیے ایک ناگزیر قوم ہیں، ہم بلند ہیں، ہم مستقبل میں دور تک دیکھتے ہیں.“
پس ثابت ہوا تمام دنیا میں امریکہ دہشت گردی کر رہا ہے، کروا رہا ہے اور اس کو اپنا حق سمجھتا ہے.
اس موقع پر ایک لطیفہ بھی پڑھے_
امریکہ میں ایک شخص نے دیکھا کہ ایک کُتا لڑکی پر حملہ کر رہا ہے، اُس شخص نے اُس کُتے کو ٹھوکر ماری تو وہ مر گیا.
نیوز رپورٹ
”لوکل ہیرو نے لڑکی کی جان بچائی ایک کُتے سے
آدمی نے کہا کہ میں‌ امریکی نہیں ہوں‌“
رپورٹ تبدیل
”ایک غیر ملکی ہیرو نے کُتے سے ایک لڑکی کی جان بچائی.“
”آدمی نے کہا کہ میں‌پاکستانی ہوں.“
بریکنگ نیوز
”ایک مسلمان دہشت گرد نے معصوم کُتے کو مار دیا.“

Comments

Click here to post a comment