اپنی پہلی ہی سیریز میں ٹیسٹ میچ جیت جانا اور وہ بھی ایک اننگز سے، ایسا کارنامہ کسی اور ملک نے کیا ہو، تاریخ میں ایسی کوئی مثال نہیں۔
انگلینڈ اور آسٹریلیا کو اس میں استثنی حاصل ہے کیونکہ دونوں کرکٹ کے ایک طرح سے بانی گنے جاتے ہیں اور انگلینڈ آسٹریلیا کے کھلاڑی ٹیسٹ کرکٹ شروع ہونے سے پہلے بھی ایک دوسرے کے ساتھ مسلسل کھیلتے چلے آرہے تھے، اس لیے طرفین میں تجربے اور مہارت کا کوئی فقدان نہیں تھا۔ ویسے انگلینڈ اور آسٹریلیا دونوں نے اپنی پہلی ہی سیریز میں ایک دوسرے کو ٹیسٹ میچ ہرا دیا تھا، تاریخ کا پہلا ٹیسٹ بھی انہی دو ملکوں کے درمیان کھیلا گیا تھا جس میں آسٹریلیا کو فتح حاصل ہوئی۔ اس کے بعد اگلے ہی میچ میں انگلینڈ نے اپنا بدلہ اتار لیا تھا۔ انگلینڈ کے بعد پاکستان واحد ٹیم ہے جس نے اپنا دوسرا ہی میچ جیتا ہو۔
قارئین کی دلچسپی کے لیے بتاتا چلوں کہ بنگلہ دیش نے اپنا پہلا ٹیسٹ جیتنے کے لیے تقریبا 5 سال انتظار کیا اور اس سے پہلے مسلسل 17 سیریز میں شکست کھائی۔ اپنا پہلا ٹیسٹ جیتنے سے پہلے اتنی مسلسل سیریز کسی اور ٹیم نے نہیں ہاری ہیں۔ انڈیا کو اپنا پہلا ٹیسٹ جیتنے کے لیے 20 سال انتظار کرنا پڑا تھا، جب 1952ء میں انہوں نے انگلینڈ کے خلاف ایک ٹیسٹ میچ جیتا۔ اسی سال دوسری کامیابی اسے پاکستان کے خلاف حاصل ہوئی تھی۔ نیوزی لینڈ کو اپنی پہلی ٹیسٹ فتح کے لیے 26 سال انتظار کرنا پڑا تھا، اس نے پہلی دفعہ ویسٹ انڈیز کے خلاف مارچ 1956ء میں فتح حاصل کی۔ ساؤتھ افریقہ نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ 17 سال کی شدید محنت کے بعد جیتا تھا جب انہوں نے جنوری 1906ء میں انگلینڈ کو ہوم گراؤنڈ میں شکست دی تھی۔ ساؤتھ افریقہ انگلینڈ اور آسٹریلیا کے بعد ٹیسٹ سٹیٹس حاصل کرنے والی تیسری ٹیم ہے۔ سری لنکا خوش نصیب ٹیم تھی جس نے صرف تین سال بعد اپنے 14 ویں ٹیسٹ میچ میں ہی فتح حاصل کر لی تھی۔ یہ علیحدہ بات ہے کہ اس کے بہت عرصے بعد تک بھی سری لنکا کو بے بی آف کرکٹ کے نام سے پکارا جاتا رہا۔ ویسٹ انڈیز والے قدرتی ٹیلنٹڈ اور کرکٹ کے لیے شائد فٹ ترین لوگ تھے۔ 1928ء میں ویسٹ انڈین جزائر پر مشتمل کرکٹ ٹیم کو ٹیسٹ سٹیٹس ملا، اور 1930ء میں اپنی دوسری ہی سیریز میں ویسٹ انڈیز نے انگلینڈ کو ٹیسٹ میچ ہرا دیا، حالانکہ انگلینڈ سے ہی پہلی سیریز میں ویسٹ انڈیز کو کلین سویپ شکست بھی ہوچکی تھی۔ زمبابوے کو بھی پہلی ٹیسٹ فتح صرف تین سال بعد مل گئی تھی جب پاکستان کی مضبوط ترین ٹیم زمبابوے کے خلاف ڈھے گئی تھی۔ سلیم ملک کی کپتانی میں فروری مارچ 1995ء میں زمبابوے کا دورہ کرنے والی ٹیم نے پہلا ٹیسٹ جس طرح ہارا، اس پر آج بھی سوالات اٹھائے جاتے ہیں۔ میچ فکسنگ کے حوالے سے یہ میچ بہت بدنام گنا جاتا ہے مگر اب یہ تاریخ ہے۔
آج کا تاریخی دن، جب پاکستان کو پہلی ٹیسٹ فتح ملی - محسن حدید

تبصرہ لکھیے