ہوم << وہم، سو لفظوں کی کہانی - مبشر علی زیدی

وہم، سو لفظوں کی کہانی - مبشر علی زیدی

’’میرے والد بات بے بات ہنستے رہتے ہیں۔
والدہ ہر وقت روتی رہتی ہیں۔
بھائی بار بار ہاتھ دھوتا رہتا ہے۔‘‘
ٹینی نے دانت بھینچ کر مجھے بتایا۔
اس کے اصرار پر میں اس کے گھر چلاگیا تھا۔
میں ماہر نفسیات ہوں،
وہمی لوگوں کا علاج کرتا ہوں۔
ٹینی کچھ دیر خاموش رہا۔
پھر کہنے لگا،
’’آپ کچھ دیر بیٹھیں۔
میں کچن سے ہوکر آتا ہوں۔‘‘
میں نے اسے منع کیا،
’’چائے کی ضرورت نہیں۔‘‘
ٹینی نے معصومیت سے کہا،
’’چائے نہیں بنارہا۔
باتھ روم سب لوگوں کے نہانے کی وجہ سے گندا ہوتا ہے۔
میں کچن میں نہانے جارہا ہوں۔‘‘

Comments

Click here to post a comment