بچھڑ کر تم نے کیا کرنا ہے میں نے تو غم سے مرنا ہے دامن بھی آنکھوں سے کہتا ہے یہ آنسو ہیں کہ جھرنا ہے میں تو پردیسی ہوں میری چھوڑو تم نے اس عید پہ کیا کرنا ہے...
میخانوں میں بکتی ہوئی ایک سو سال پرانی وائن کی بوتل کی قسم۔۔۔! تیرے ماتھے کی جھریوں، تیرے کپکپاتے ہاتھ، تیری دھیمی سے چلتی نبض سے مجھے آج بھی محبت ہے۔۔۔! مدار...