علامہ اقبال کا مصرعہ پڑھتے ہی نظر خودبخود ماضی اور حال کے اوراق کو کنگالنا شروع کر دیتی ہے جہاں حکمرانی سے غلامی تک کی ساری داستان اپنے سیاق و سباق کے ساتھ منتظر تھی پھر آزادی کی جدوجہد اور اسکا حصول، ورق بدلتے ہیں مگر کہانی جاری رہتی ہے ۔ مگر اس سب میں کچھ افراد اپنی انفرادی حیثیت سے اہمیت کے حامل...