کھینچ لائی شہادت ہمیں دار پر پھول بن کر کھلے ہم بھی دیوار پر اُن کی الفت ہمیں راس آ نہ سکی تف ہے، افسوس ہے ایسی سرکار پر کل مسیحا تھے جو آج رہزن بنے انگلیاں...
کھینچ لائی شہادت ہمیں دار پر پھول بن کر کھلے ہم بھی دیوار پر اُن کی الفت ہمیں راس آ نہ سکی تف ہے، افسوس ہے ایسی سرکار پر کل مسیحا تھے جو آج رہزن بنے انگلیاں...