اولادِ آدم کی سرشت میں اسی روز گناہ کی ترغیب اور کارحرام کی لذت بیدار ہوگئی تھی، جس دن قابیل نے اپنے سگے بھائی کو اپنے ہاتھوں قتل کرڈالا۔ گو بعد میں اسے اپنے اس فعل پر ندامت ہوئی مگر یہ ندامت وہی ندامت تھی جو پہلی بار غلط کام ہوجانے پر ہوتی ہے، بعد میں نفس سرکش اور نڈر ہوکر پھر سے گناہ کرنے لگتا...
تنزیلہ یوسف نے پنجاب یونیورسٹی سے اسلامک اسٹدیز میں ایم اے کیا ہے۔ ہاؤس وائف ہیں۔ دلیل سے لکھنے آغاز کیا۔ شعر کہتی ہیں، اور ادب کے سمندر میں قطرے کی مانند گم ہونے کے بجائے اپنی پہچان بنانا چاہتی ہیں۔