کل سے طبیعت میں عجیب سی بے کلی تھی ، ایسی کہ جس کو کوئیی واضح نام نہیں دیا جا سکتا تھا۔ میں نے بار بارسوچا گھر میں اماں کی طبیعت ٹھیک ہو، گاوں میں سب خیر ہو اور عادتا پاس پڑے فون پر نظر جمائی میری سہیلی چھنو کے چار فون آچُکے تھے مجھے حیرت بھری فکر ہوئیی چھنو مجھے سال بھر میں ایک بار ہی فون کیا کرتی...
دعا عظیمی شاعرہ ہیں، نثرنگار ہیں، سماج کے درد کو کہانی میں پرونے کا فن رکھتی ہیں۔ پنجاب یونیورسٹی سے سوشل سائسنز میں ماسٹر کیا ہے۔