600x314

پاکستانی معاشرت کے مسائل – علشبہ فاروق

پاکستانی معاشرت میں مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جن کا حل تلاش کرنا انتہائی ضروری ہے۔ ان مسائل کہ اگر ہم بات کریں تو غربت ،بے روزگاری اور تعلیم سر فہرست ہیں۔ ان تمام مسائل کی وجہ سے نہ صرف ایک قوم میں رہنے والے لوگوں کی زندگیوں پہ گہرا اثر پڑ رہا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اس قوم کی ترقی پر بھی بہت برا اور گہرا اثر پڑ رہا ہے۔ نہ وہ قوم ترقی کر پا رہی ہے اور نہ ہی اس میں رہنے والے لوگ۔ ان مسائل کا حل تلاش کرنا نہایت ضروری ہو چکا ہے۔

پاکستان میں غربت ایک بہت بڑا مسئلہ ہے جس سےعوام کی معاشرتی اور اقتصادی زندگیاں متاثر ہو رہی ہیں ۔اس غربت کی بنیادی وجوہات میں بے روزگاری، وسائل کی غیر مساوی تقسیم، کرپشن، مہنگائی اور کمزور معیشت شامل ہیں ۔ غربت کی وجہ سے لوگ بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں اور دیہی علاقوں میں غربت کی شرح زیادہ ہے، کیونکہ وہاں پہ بنیادی سہولیات کی کمی بہت زیادہ ہے ان مسائل کو حل کرنے کے لیے حکومت کو کچھ اقدامات اٹھانے چاہیں جس سے غربت میں کمی آئے۔

غربت کے مسائل کو ختم کرنے کے لیے حکومت کو ایسی پالیسیز بنانی چاہیے جو غریب طبقے کو معاشی مواقع فراہم کریں ،جیسے چھوٹے کاروبار کے لیے آسان قرضے ،بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور احساس پروگرام جیسے فلاحی منصوبوں کو مزید شفاف بنایا جائے۔ تعلیم کو عام کرنا چاہیے اور اس کو معیاری بنانا غربت کے خاتمے کے لیے بہت ضروری ہے۔حکومت کو چاہیے کہ وہ تعلیم کے وسائل کو زیادہ کریں اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ہر بچہ تعلیم کو حاصل کر رہا ہے جس سے عوام میں شعور پیدا ہوگا اور لوگ خود مختار ہوسکیں گے۔ کرپشن کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ فنڈز مستحق افراد تک پہنچ سکیں۔

بے روزگاری پاکستان کا ایک بہت بڑا اورسنگین مسئلہ ہے، جس کی وجہ سے نوجوانوں میں مایوسی اور نا امیدی بھر رہی ہے۔ روزگار نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان کے بے روزگار ہونے کی وجوہات میں تعلیم کی کمی، ہنر کی کمی اور معاشی مواقع کی کمی شامل ہیں۔بے روزگاری کے مسئلے کو حل کرنا نہایت اہم ہو چکا ہے۔ نوجوانوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ ہنر بھی سیکھنا چاہیے، تاکہ وہ روزگار کے مواقع حاصل کر سکیں۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ روزگار کے لیے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرے جیسے کہ نئی صنعتیں قائم کرنا، یا پھر چھوٹے کاروباروں کو فروغ دینا۔

اس سے نوجوان نسل میں کام کرنے کی قابلیت زیادہ ہوگی ۔اس کے ساتھ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع کے بارے میں معلومات تک رسائی فراہم کرنا بہت ضروری ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ روزگار کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے ویب سائٹس اور دیگر ذرائع کا استعمال کریں۔ کامیاب نوجوان پروگرام جیسے منصوبوں کو مزید وسعت دی جائے تاکہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آسکیں۔ حکومت کو دیگر ممالک کے ساتھ معاہدے کرنے چاہیے، تاکہ پاکستانی نوجوانوں کو بیرون ملک ملازمتوں کے بھی مواقع مل سکیں۔

ان مسائل کے علاوہ اگر ہم بات کریں تو تعلیم ایک نہایت اہم مسئلہ ہے ۔تعلیم کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے بہت ضروری ہے پاکستان میں تعلیم کی شرح بہت کم ہے، جس کی وجہ سے ملک کو کئی مسائل کا سامنا ہے۔ تعلیم کی کمی کی بنیادی وجوہات میں غربت، جہالت اور وسائل کی کمی شامل ہیں ۔ پاکستان میں تعلیمی نظام کو کئی طرح کے چیلنجز درپیش ہیں، جن میں سرکاری سکولوں کی ناقص حالت، نصاب کی عدم مطابقت ،تعلیمی بجٹ کی کمی شامل ہیں۔ ان مسائل کو حل کرنا بہت اہم ہو چکا ہے۔

اگر ہم تعلیم کے مسئلے کے حل کی بات کریں تو حکومت کو چاہیے کہ وہ تعلیم کو عام کرنے کے لیے بہترین اقدامات اٹھائے، اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہر بچے کو تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے۔ تعلیم کو صرف عام کرنا ہی کافی نہیں ہے بلکہ اسے معیاری بنانا بھی ضروری ہے ۔حکومت کو چاہیے کہ اساتذہ کی تربیت پر بھی توجہ دیں۔ تعلیم کے لیے زیادہ وسائل مہیا کریں۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ تعلیم کے بجٹ کو بڑھائے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ تعلیم کے لیے جو وسائل درکار ہیں ان کا استعمال صحیح طریقے سے ہو رہا ہے ۔ دیہی علاقوں میں اسکولوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے اور بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ ڈیجیٹل لرننگ پلیٹ فارمز کو فروغ دیا جائے ،تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ تعلیم حاصل کر سکیں۔

ان معاشرتی مسائل کا حل تلاش کرنا اور ان پر عمل کرنا ہماری ذمہ داری ہے حکومت ،عوام اور مختلف تنظیموں کو کوشش کرنی چاہیے کہ ہم غربت، بے روزگاری اور تعلیم جیسے مسائل سے بچ سکیں اور ایک خوشحال معاشرے کی تشکیل دے سکیں۔ یہی وہ مسائل ہیں جن کی وجہ سے پاکستان کو ترقی کی راہ میں رکاوٹیں درپیش ہیں۔ اگر حکومت ،سول سوسائٹی اور عوام سب مل کر ان سب مسائل پر کام کرتے ہیں تو ان مسائل پر قابو پانا کچھ مشکل نہیں اور پاکستان ایک خوشحال اور ترقی یافتہ ملک بن سکتا ہے۔